Skip to main content

کچے انڈے کھانے سے کیا ہوتا ہے؟ انڈوں سے متعلق 6 غلط فہمیاں


آپ چاہے انڈوں کو کسی بھی شکل میں تیار کر کے کھائیں ان سب کے باوجود یہ ایک عام سی چیز ہی ہیں- لیکن بہت سی غلط فہمیوں نے انڈوں کو بعض مقامات پر خاص بنا دیا ہے- انڈوں کے بارے میں یہ غلط فہمیاں ان کی غذائیت اور شکلوں کی وجہ سے ہیں-
 
پروٹین کے لیے کچے انڈے بہترین
اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ کچے انڈے کھانے سے زیادہ پروٹین حاصل ہوتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے بلکہ یہ عمل آپ کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے- اس کے علاوہ اصل پروٹین آپ کے انڈے پکا کر کھانے سے ہی ہوتا ہے جو کہ کچے انڈے کے مقابلے میں دوگنا ہوتا ہے-
 
انڈے فریج میں رکھنا
انڈے فریج میں ضرور رکھنے چاہئیں لیکن انہیں باہر نکالنے کے بعد کمرے کے درجہ حرارت میں دو گھنٹے سے زیادہ نہ چھوڑیں- بصورتِ دیگر انڈوں پر ایسا پانی یا پسینہ آنے لگے گا جو کئی جراثیموں کو جنم دے گا-

براؤن انڈوں میں زیادہ غذائیت
انڈے چاہے جس بھی رنگ کے ہوں ان کے ذائقے میں فرق ہوتا ہے اور نہ ہی ان کی غذائیت میں- اس لیے ان دونوں رنگ کے انڈوں کو ایک جیسے طریقے سے ہی کھایا جاتا ہے اور ان سے ایک جیسا فائدہ پہنچتا ہے-
 
انڈوں کے چھلکے کھانا
یوں تو غلطی سے آملیٹ میں انڈوں کے چھوٹے چھوٹے چھلکے کھانے سے کوئی نقصان نہیں ہے لیکن اگر کچے انڈوں کی طرح انڈوں کے بڑے چھلکے یا خول کھائیں جائیں تو یہ آپ کے گلے میں خراشیں پیدا کرسکتے ہیں- اس کے علاوہ یہ جراثیموں سے بھی آلودہ ہوسکتے ہیں جو آپ کو کسی بیماری کا شکار بنا سکتے ہیں-
 
انڈے میں خون کا نشان
اگر انڈے کی زردی پر خون کے قطرے کا نشان دکھائی دے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ مرغی میں وٹامن اے کی کمی تھی اور اس سے زیادہ کچھ نہیں- ایف ڈی اے کے مطابق ایسا انڈہ کھانے سے آپ کی صحت کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا البتہ اس بات کو یقینی بنالیں کہ انڈہ اچھی طرح پکایا گیا ہو-

انڈے کی زردی سے منسلک چھوٹی سی سفید تار
بعض اوقات جب آپ انڈہ توڑتے ہیں تو آپ کو زردی سے منسلک چھوٹی سی سفید تار نما چیز دکھائی دیتی ہے جسے اکثر لوگ ہٹانے کا کہتے ہیں- دراصل اس چیز کو chalazae کہا جاتا ہے اور یہ زردی کو اپنے مقام پر رہنے میں مدد فراہم کرتی ہے- پکانے سے قبل chalazae کو ہٹانا نہ ہٹانا مکمل آپ کی مرضی پر ہے اس سے آپ کو کوئی خطرہ نہیں ہے-


Comments

Popular posts from this blog

کیا آپ جانتے ہیں کہ ٹماٹر آپ کو معدے کے کینسرسے بچا سکتا ہے ؟

حال ہی میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ٹماٹر معدے کے کینسر سے بچاؤ میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ معدے کا کینسر جسے گیسٹرک کینسر بھی کہا جاتا ہے دنیا بھر میں کینسر کی نہایت عام قسم ہے۔ یہ بعض اوقات موروثی بھی ہوسکتا ہے مگر زیادہ تر یہ غیر متوازن اور غیر صحت مند غذائی عادات کے باعث پیدا ہوتا ہے۔ طویل عرصے تک تمباکو نوشی کرنے والے اور بہت زیادہ نمک اور مصالحہ دار غذائیں کھانے والے افراد میں معدے کے کینسر کا شکار ہونے کے قوی امکانات ہوتے ہیں۔ حال ہی میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق ٹماٹر کے اجزا معدے میں کینسر کے خلیات کی افزائش کو روکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق چونکہ ٹماٹر میں موجود اجزا کھانے پکانے کے دوران تیز آنچ کے باعث ختم ہوسکتے ہیں لہٰذا کھانے کے علاوہ انہیں کچا بھی استعمال کرنا چاہیئے جیسے سلاد کی صورت میں۔ ٹماٹر کے اندر موجود عنصر لائیکوپین جسم کے لیے نہایت فائدہ مند ہے۔ اس کے جسم میں پہنچنے کے بعد مثبت کیمیائی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ اس سے قبل بھی یونیورسٹی آف الی نوائے کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ٹماٹر پروسٹیٹ کینسر سے بچاؤ کے لیے بھی نہایت معاون ثابت ہوتے ہیں۔

Types of cross-contamination

Three main types of cross-contamination: Food-to-food, Equipment-to-food, and People-to-food 1.  Food-to-food Adding contaminated foods to non-contaminated foods ends up in food-to-food cross-contamination. this permits harmful bacterium to unfold and populate. Raw, undercooked, or improperly washed food will harbor massive amounts of bacterium, like enterics, clostridium perfringens, Campylobacter, coccus aureus, E. coli, and Listeria monocytogenes — all of which may damage your health if consumed.Trusted supply Foods that cause the highest risk of microorganism contamination embrace leafy  greens, bean sprouts, leftover rice, unpasteurised milk, soft cheeses, and shop meats, furthermore as raw eggs, poultry, meat, and food. For example, adding unwashed, contaminated lettuce to a contemporary dish will contaminate the opposite ingredients. This was the case during a 2006 E. Coli eruption that affected seventy one Taco Bell customers. What’s a lot of, leftovers unbroken within...

FOOD FORTIFICATION, BENEFITS AND RISKS

FOOD FORTIFICATION      Globally, over 2 billion individuals, together with women and youngsters, don't get the micronutrients they have to survive and thrive. The impacts of micronutrient deficiencies are devastating for people, families and whole countries.      Poor diet and limited access to nutritious foods are among the key reasons why somebody may lack crucial micronutrients for human development such as: iron, folic acid, vitamin a and iodine.      Food fortification has been in place in industrialized nations since the first 20th century and has helped to eliminate deficiency-related diseases in high-income countries, however its success in low- and middle-income countries is somewhat limited. this can be because of barriers like lack of political can, which regularly results in under-prioritization by governments, the food fortification industry’s lack of capability and resources, ineffective and weak regulation and enforcement, and...